Breaking News
recent

زلزلے کے جھٹکے اور لینڈ سلائیڈ، ایک ہلاک، متعدد زخمی

اتوار کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد میں بچے بھی شامل ہیں
اتوار کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد میں بچے بھی شامل ہیں

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا سمیت انڈیا اور افغانستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخواہ میں پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان جمیل شاہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو آنے والے زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث صرف پشاور سے ہسپتال لائے جانے والے زخمیوں کی تعداد 38 ہے۔
جمیل شاہ نے مزید بتایا کہ ان زخمیوں میں پانچ بچوں سمیت پانچ خواتین اور 28 مرد شامل ہیں۔ ان کے مطابق ان تمام افراد کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد انھیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔

بعض اطلاعات کے مطابق انڈیا اور افغانستان میں بھی کئی جگہوں پر زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر آگئے
بعض اطلاعات کے مطابق انڈیا اور افغانستان میں بھی کئی جگہوں پر زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر آگئے
خیال رہے کہ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پاکستان میں اتوار کی دوپہر تین بج کر 29 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ چھ تھی۔ جبکہ اس کا مرکز افغانستان میں تاجکستان کی سرحد کا قریبی علاقہ بتایا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عابد نے بتایا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکوں کے نتیجے میں خیبر پختونخوا میں بونیر کے علاقے کڑاکڑ میں لینڈ سلائیڈ سے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ انھوں نے بتایا کہ پشاور میں بھی نو افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے پانچ کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور کسی بھی ممکنہ نقصان کی اطلاعات جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انڈیا کے دارالحکومت دلی میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث لوگ گھروں سے باہر نکل آئے
انڈیا کے دارالحکومت دلی میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث لوگ گھروں سے باہر نکل آئے
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے اہلکار ڈاکٹر محمد حنیف کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں کے دوران وقفے وقفے سے اس شدید زلزلے کے آفٹر شاکس آتے رہنے کا امکان ہے۔
پاکستان کے زلزلہ پیما سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش، افغانستان تھا اور اس کی گہرائی 236 کلو میٹر تھی۔
اس کے علاوہ بعض اطلاعات کے مطابق انڈیا اور افغانستان میں بھی کئی جگہوں پر زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگ اپنےگھروں اور دفاتر سے باہر آگئے۔
انڈیا کے دارالحکومت دلی میں زلزلے کے شدید جھٹکے کچھ سکینڈوں تک وقفے وقفے تک آتے رہے جس کے باعث دلی اور ارد گرد کے شہروں میں لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
بی بی سی کے نامہ نگار نتن شریواستو جو کہ اُس وقت دلی میں میٹرو بس میں سفر کر رہے تھے نے بتایا کہ میٹرو بس کو زلزلے کے باعث عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔

اس زلزلے کا مرکز افغانستان میں تاجکستان کی سرحد کا قریبی علاقہ بتایا گیا ہے
اس زلزلے کا مرکز افغانستان میں تاجکستان کی سرحد کا قریبی علاقہ بتایا گیا ہے

اس سے قبل پاکستان کے زلزلہ پیما سینٹر نے زلزلے کی شدت 7.1 بتائی تھی۔
پاکستان میں اسلام آباد، لاہور، پشاور، راولپنڈی، چترال، سوات، گلگت بلتستان، سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ عرصے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں آنے والے زلزلوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اکتوبر 2015 میں بھی اسی سرحدی علاقے میں 7.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں تین سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے۔



Abdullah Naveed

Abdullah Naveed

No comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.